For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

امیر علی بیگ


حضرت ایک رئیس امیر علی بیگ کے مکان پر قیام فرما تھے۔یہ تیمور کی فوج کے سردار تھے، حضرت کو دیکھ کر امیر علی بیگ ایساگرویدہ ہو ئے کہ دولت و حکومت کو ٹھوکر مار کر حضرت کی خدمت میں لگ گئے، علوم ظاہر سے بالکل نابلدتھے، سخت ریاضت ومجاہدات کیا اور بارہ سال تک سلوک کے منازل طے کرتے رہے۔ ایک دن نورالعین نے حضرت سے کہا کہ امیر علی بیگ عرصۂ دراز سے ریاضت ومجاہدات میں مصروف ہیں۔ ابھی تک ان پر کوئی تصرف نہیں کیا گیا؟حضرت نے فرمایا کہ اب ان کی تربیت تمہارے حوالے کرتا ہوں تاکہ مجھ کو تمہارے تصرف پر باعتبار ہوجا ئے، نورالعین نے پہلے بطور انکسار انکار کیا، مگرحضرت کے اصرار سے مجبورہوکر تعمیل حکم کے لیے تیار ہو ئے، اور مراقبہ کیا، تھوڑی ہی دیر میں امیر علی کاسینہ معرفت الٰہی کاخرینہ بن گیا اور چہرے سے آثار و انوار ظاہر ہونے لگے۔ اس مجلس میں ایسے علماء بھی بیٹھے تھے جو در ویشوں کے تصرفات کے منکر تھے، حضرت نے انھیں مخاطب کرکے فرمایا امیر علی بیگ یہیں کا باشندہ ہے اور اکھر جاہل ہے۔ آپ لوگ اچھی طرح جانتے ہیں، اب میرا دعویٰ ہے کہ جس علم کامشکل سوال پوچھناہے وہ امیر علی سے پوچھ لیجیے،صحیح جواب دے گا۔ علماء نے چندمشکل سوالات کیے اور علم ہیئت اورمنطق کے اہم مسائل دریافت فرمایا امیرعلی نے ہر سوال کا ٹھیک ٹھیک جواب دیا اور سب کو مطمئن کردیا۔ سارے علماء دنگ رہ گئے اور در ویشوں کے تصرف کے قائل ہو گئے۔
جب امیر علی بیگ کے اندر مکاشفات اور ریاضات سے قابلیت پیدا ہو گئی توحضرت نے انھیں اجازت و خلافت عطافرمائی اور ”ابو المکارم“ کے لقب سے نوازا اور”سمرقند“ کاصاحب ولایت بنادیا۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs